پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں 32 فیصد اضافہ
پاکستان ٹیکسٹائل مل کی ایکسپورٹ میں 32 فیصد اضافہ اس کا سب سے بڑا وجہ کم لاگت اور فروخت کی وجہ سے یہ سب ممنوع ہوا پاکستان ٹیکسٹائل میل پچھلے دس سال کے بعد ایک دفعہ پھر وہ اپنے ٹانگ پر کھڑا ہو چکا ہے ۔ اس کے سب سے بڑے وجہ کرونا وائرس ہے اس کے پھیلتے ہیں پوری دنیا میں خرید اور فروخت بند ہو چکی تھی لیکن پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی اچھی پولیسی کی وجہ سے اپنے ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا تھا کہ انڈسٹری چلتا رہے ۔ جس کی وجہ سے پاکستان کی انڈسٹری میں ایک لہر سی دوڑ گئی ہے کیونکہ رواں سال ہونے والے کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے سارے ملک کی ایکسپورٹ بند تھی وہیں پاکستان کی ایکسپورٹ میں سب سے زیادہ بڑھاؤ دیکھنے میں آئے پاکستان کی ایکسپورٹ رواں سال 2020 کی آخری تین مہینوں میں ساری اشیاء ممالک کی ایکسپورٹ کی ریکارڈ توڑ ڈالیں جس میں سب سے زیادہ کپڑے اور دیگر اشیاء ایکسپورٹ کیے جس کی وجہ سے آج پورے یورپ کے بڑے بڑے برینڈ پاکستان کے ساتھ جڑ گئے ہے ۔جس سے انڈیا اور بنگلہ دیش کو بہت نقصان پہنچا 2020 کے آخری مہینوں میں ٹیکسٹائل ملز کا گھومنے سے پاکستان کو 19 فیصد اضافہ ہوا جبکہ بنگلہ دیش اور انڈیا کوئی فائدہ نظر نہیں آیا جبکہ بنگلہ دیش اور انڈیا کے آرڈر کینسل ہونے کے بعد پاکستان ٹیکسٹائل ملز میں بڑی بہتری آئی ہے ۔ پاکستان کی ٹیکسٹائل ملز اس وقت فل کیپیسٹی کے ساتھ کام کر رہی ہے سال 2021 کے پہلے مہینے میں 32 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 2019 میں پاکستان کی معیشت میں بہت مشکلات کا سامنا تھا۔ لیکن حکمران کی اچھی پالیسی کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل ملز کاپیاں ایک دفعہ پھر گھوم چکا ہے جس سے فائدہ مزدور سمیت پورے ملک کو ہو رہا ہے اور پاکستان میں بے روزگاری کی شرح میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ۔
Comments
Post a Comment