بنگلادیش میں بھارتی نریندر مودی کے دورے پر شدید احتجاج

بنگلادیش میں بھارتی نریندر مودی کے دورے پر شدید احتجاج

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلادیش کے دوران پورے بنگلہ دیش میں اور بڑے بڑے شہروں میں احتجاج کا ردعمل جاری ۔


 نجی رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بنگلادیش کے 50 ویں یومِ آزادی اور اس کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی 100 ویں سالگرہ کی تقریبات کے سلسلے میں شرکت کے لیے بنگلادیش کے دورے پر ہیں۔


بھارتی وزیراعظم کا دورہ بنگلادیش جمعہ کے روز سے شروع ہوا جو دو روز کے لیے ہے جب کہ سری لنکا، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے سربراہان نے بھی ڈھاکا میں جاری 10 روزہ تقریبات میں شرکت کی ہے۔


بھارتی وزیراعظم کے دورہ بنگلادیش میں گزشتہ ہفتوں سے احتجاج کا ردعمل جاری اور  کئی علاقوں میں دکان اور کاروبار بند اور مودی کے خلاف نعرے بازی بھی لگائے جا رہی ہے  ۔


مودی کے دورے بنگلہ دیش میں احتجاج مظاہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں کئی مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور  مودی  یہ سب کچھ ذمہ دار ہے ہمارے ملک میں بھی آ کے اختلافات پھیلانا  چاہتے ہیں ۔


ڈھاکا میں مسلسل ہونے والے احتجاج میں ماہرین نے بتایا ہے کہ 2002 میں گجرات میں مودی کی وزیراعلی بنتے ہی ایک ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا تمام مسلمان بھائی بہنوں پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جس کی وجہ سے آج پورے ہندوستان  مودی کے خلاف ہے۔


بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مسلسل احتجاج کے بعد پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا مظاہرین   پر آنسو گیس اور  گولیاں بھی چلائیں جس کے وجہ سے عوام میں اور جذبہ پھیل گیا یاد رہے کہ مظاہرین میں احتجاج میں سب سے زیادہ  طلباء نے شرکت کی   جو بنگلادیشی حکومت کی جانب سے مودی کو دورے کی دعوت دینے کی مخالفت کررہے تھے۔


پولیس کا کہنا ہےکہ ڈھاکا میں ہونے والے احتجاج میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے، پولیس کے کریک ڈاؤن میں 33 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔


طلبہ کے احتجاج کی رہنمائی  کرنے والے طلبہ رہنما کا کہنا تھا کہ اس احتجاج میں 2 ہزار سے زاہد  طلبہ نے شرکت کی، پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد سے 40 طلبہ زخمی ہوئے جن میں سے 18 اسپتال میں داخل ہیں۔


Comments