پولیس سے رائفل چھین کر فائرنگ اور اینٹی ٹیرارزم ایکٹ کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کا فیصلہ حکومت نے طلب کر لیا

پولیس سے رائفل چھین کر فائرنگ اور اینٹی ٹیرارزم ایکٹ کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کا فیصلہ حکومت نے طلب کر لیا
پولیس سے رائفل چھین کر فائرنگ اور اینٹی ٹیرارزم ایکٹ کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کا فیصلہ حکومت نے طلب کر لیا

 وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔


اسلام آباد میں شیخ رشید  پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ  ٹی ایل پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔


وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ  تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا فیصلہ پنجاب حکومت کی درخواست پر  دہشت گردی ایکٹ کے تحت  کیا گیا ہے۔


شیخ رشید نے کہا کہ  میں خود ختم نبوت ﷺکا سپاہی ہوں، جس ملک میں ختم نبوت کا سپاہی  وزیرداخلہ خود ہو وہاں ناموس رسالت ﷺ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا۔ ختم نبوت ﷺاور ناموس رسالت ﷺ کے لیے شیخ رشید کی جان بھی حاضر ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے نہیں انہوں نے حکمت عملی بنائی ہوئی تھی اور ہم نے جو معاہدہ کیا تھا اس پر قائم تھے۔


 میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے سڑکوں کو بلاک کیا پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی ،ایمبولینسز کو روکا، 2 پولیس اہلکار شہید کیے۔ہم لوگوں نے مذاکرات کرنے کی بہت کوشش کی ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اہم کردار ادا کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں پولیس سے رائفل چھین کر فائرنگ کی گئی، ان پر جو ایف آئی آرز ہوئی ہیں وہ قانون کے تحت ہوئیں۔


وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ  جی ٹی روڈ اور ہائی ویز  سمیت  ملک میں تمام شاہراہیں کھول دی گئی ہیں۔


Comments